یہ بات ایرانی وزیر خزانہ اور اقتصادی امور "سید احسان خاندوزی"نے جمعہ کے روز العالم نیٹ ورک کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ امریکی پابندیوں میں کمی نہیں ہوئی ہے اور P4+1 ممالک کے ساتھ ایران کے مذاکرات کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچے ہیں لیکن نئی حکومت کے آغاز سے لے کر اب تک ایران کی تیل کی برآمدات میں تقریباً 40فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور ہم بدستور تیل اور گیس کی مارکیٹ کے مخصوص کردار پر زور دیتے ہیں۔
خاندوزی نے دنیا میں ایران کی اقتصادی پوزیشن اور پچھلے سالوں کے مقابلے میں اس پوزیشن میں تبدیلی کے بارے میں کہا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران ایرانی حکومت اور عوام کے خلاف امریکی اقتصادی پابندیوں کے ایک نئے دور نے ایران کی اقتصادی کارکردگی کو کم کر دیا ہےاگرچہ کورونا وبا کے پھیلاؤ، عام قیمتوں میں اضافے اور افراط زر نے ایران کی اقتصادی ترقی پر دوگنا اثر ڈالا ہے اور ہم 2017 اور 2016 کے مقابلے میں ایرانی معیشت کی پوزیشن کی کمی کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ